احکام شرکت

| |عدد القراءات : 15
  • Post on Facebook
  • Share on WhatsApp
  • Share on Telegram
  • Twitter
  • Tumblr
  • Share on Pinterest
  • Share on Instagram
  • pdf
  • نسخة للطباعة
  • save

احکام شرکت

شرکت:دویازیادہ ا شخاص کا ایک شے کی  ملکیت میں اشتراک ہونا ،خواہ عین مال ہو یا حقوق میں سے ہو،کبھی شرکت بغیر اختیار کے بھی حاصل ہوجاتی ہے ،جیسے مرنے والے  کے ورثاء کا اس کے ترکہ میں اشتراک۔

اور کبھی شرکت دولوگوں کے اختیار سے ہی حاصل ہوتی ہے ،جیسے دولوگوں کا مباحات  کے جمع کرنے میں اشتراک،اس کی کئی صورتیں اورقسمیں ہیں:

شرکت عقدیہ:یہ دویازیادہ شریکوں کے درمیان مال میں عقد کے ذریعہ سے حاصل ہوتی ہے،اس میں منافع اور نقصان تقسیم کیاجاتاہے،اس کی تفاصیل خداوند کےاذن سے آیندہ مسائل میں واضح ہوجائیں گی۔

مسئلہ 87:شرکت کے عقد میں ضروری ہےکہ اسے لفظ یا فعل کے ذریعہ سے انشاء کیا جائے،جوشرکت پردلالت کرئے،اس کی صحت میں دومالوں کا آپس میں اس طرح مکس کرنا معتبر ہے جس سے ایک مال دوسرے سے جدانہ کیاجاسکتاہو یعنی ان دونوں مالوں کےدرمیان تمیز نہ کی جاسکتی ہو۔

مسئلہ88:اگردوشخص ایک کام کرتے ہوں اور اپنے عمل کی اجرت  میں اشتراک کریں ،جیسے دو حجام آپس میں  طےکریں کہ وہ حجامت کی جواجرت لیں گے اسے آپس میں تقسیم کریں گے تو شرکت باطل ہے۔

مسئلہ89:اگردوشخص آپس میں یوں اشتراک کریں کہ ان میں سے ہرایک مال کواپنے لیےادھار خرید کرےاوراس کےمنافع میں دونوں شریک ہوں گے ،تویہ جائز نہیں ہے۔

ہاں،اگردونوں  میں سے ہرایک اپنے ساتھی کو دونوں کے لیے مال کےادھار کے طورپر خریدکرنے میں وکیل قرار دے تو یہ شرکت صحیح ہوگی۔