احکام بیع سلف
احکام بیع سلف
مسئلہ55:جوجنس انسان نے بطور سلف خریدکی ہو،اسے وہ مدت ختم ہونے سے قبل فروخت کرنے والے کے علاؤہ کسی دوسرے شخص پر فروخت نہیں کرسکتاہے،اور مدت ختم ہونے کے بعد اگرچہ خریدارنے اس جنس کو اپنے قبضہ میں نہ لیاہو،اسے بیچنے میں کوئی حرج نہیں ہے،البتہ جن غلوں کو تول کریاناپ کر بیچاجاتاہےمثلاً گندم ،جو اور دوسری اجناس،انہیں اپنے قبضے میں لےلینےسے پہلےبیچناجائز نہیں ہے ، سوائےاس کے کہ خریدارنے جس قیمت پر خریدی ہوں ،اُسی قیمت پر فروخت کر دے۔
مسئلہ 56:سلف کے لین دین میں اگر فروخت کرنےوالا مدت ختم ہونے پر وہ جنس دےدے جس کا معاملہ ہواہو،توخریدار کوچاہیے کہ اسے قبول کرئے،نیز اگر فروخت کرنے والا جس شے کا معاملہ ہواہو،اس سے بہتر شے دے لیکن جنس کے اعتبار سے دونوں ایک سمجھی جاتی ہوں تو خریدار کو چاہیے کہ اسے قبول کرلے،اس لیےکہ زائد صفت کے منتفی ہونے کو شرط قرارنہیں دیاگیا۔
مسئلہ 57: جب فروخت کرنے والا مدت ختم ہونے سے پہلے جنس قبضے میں دےیا اس سے کمتر جنس دے تو خریدار پر قبول کرناواجب نہیں ہے ، نیز جب جنس کی مقدار میں اضافہ کرئےتوخریدار کے لیے اس کاقبول کرنا جائز ہے ۔
مسئلہ 58:فروخت کرنے والااُس جنس کی بجائے جس کاسودا ہواہے کوئی دوسری جنس دے اور خریدار اسے لینے پر راضی ہوجائے تو یہ معاملہ صحیح ہوگا ،البتہ اس میں دیکھا جائےگا کہ کیا یہ اُن موارد میں سے نہیں ہے جن سے ہم نے منع کیاہے۔
مسئلہ 59:جوجنس بطور سلف بیچی گئی ہو اگروہ خریدار کے حوالے کرنے کےلیےطے شدہ وقت پر نایاب ہوجائےاور بیچنے والا اسے مہیا نہ کرسکے توخریدار کو اختیار ہےکہ انتظار کرئےتاکہ بیچنے والااسے مہیاکردےیامعاملہ فسخ کردے اور جو چیز بیچنے والے کودی ہو،اسے یااس کے بدل کو واپس لےلے۔
یہی حکم ہے جب کچھ دے اور باقی نہ دے،اس کےلیے جائز نہیں ہےکہ قیمت خرید سے زیادہ میں فروخت کرئے،جیساکہ مسئلہ55میں گزر چکاہے۔
مسئلہ 60:اگرکوئی شخص کوئی جنس بیچے اور معاہدہ کرئےکہ کچھ مدت بعد وہ جنس خریدار کے حوالے کردے گااوراس کی قیمت بھی کچھ مدت بعد لے گاتو احتیاط کی بنا پر ایسا معاملہ باطل ہے ۔