بائع اور مشتری کے شرائط
مسئلہ30:بائع اور مشتری کے شرائط:
چھ شرائط ہیں :
1۔بلوغ۔
2۔عقل۔
3۔رشد۔
4۔قصد۔
5۔اختیار۔
6۔عقد کی ملکیت،پس بچے ،مجنون ،بیوقوف ،مزاحی ،مکرَہ (مجبور)،فضولی(کسی کی ملکیت پر عقد کرنے والے)کامعاملہ کرنا صحیح نہیں ہے،ان کی تفصیل آیندہ مسائل میں بیان کی جائے گی۔
مسئلہ31:نابالغ کےلیےاپنے مال میں معاملہ کرنے کی بابت مستقل ہوناجائز نہیں ہے،اگرچہ اسے ولی اذن دے،بلکہ امور بسیطہ کی بابت نابالغ معاملہ کرسکتاہے،جیسے بعض گھریلواحتیاجات اور ضروریات ،جن کی بابت لوگوں کی عادت ہے کہ وہ ایسے کام بچوں سے کرواتے ہیں۔
ہاں! اگرممیز بچہ کسی دوسرے کے مال میں مالک کی اجازت سے معاملہ کرئےتو کوئی مانع نہیں ہے،اوراسے ولی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے،اسی طرح بچہ پیسے یا مبیع مال،بائع یامشتری کی طرف پہنچاسکتاہے۔
مسئلہ32:جب کوئی شخص نابالغ بچے سے اس کے مال سے کوئی شے خرید کرئے (بغیر اُس کے جس کا ہم نے استثاء کیاہے)تو خریدکرنےوالے پرواجب ہےکہ وہ مال اُس بچے کے ولی کوواپس کردے،اور اس مال کا بچے کوواپس کرناجائز نہیں ہے ، اور جب کوئی نابالغ سے کسی دوسرے کے مال کو مالک کی اجازت کے بغیرخرید کرئے تو واجب ہے کہ مال مالک کوواپس کیاجائےیامالک کو راضی کیاجائےاور اگر مالک کاپتہ نہ ہو تواس کی طرف سے مال صدقہ کردیاجائے،احتیاط واجب ہےکہ ایساحاکم شرعی کی اجازت سے کیاجائے۔
مسئلہ33:اگر دومعاملہ کرنے والوں میں سے ایک کو معاملہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہو ، پھر وہ راضی ہوجائےتویہ معاملہ صحیح ہوجائے گا۔
مسئلہ34:غیرکےمال کی بیع فضولی صحیح نہیں ہے یعنی مالک کی اجازت اوراذن کے بغیر کی جانے والی بیع فضولی ہوتی ہے،اور اگر بعد میں مالک اجازت دے دےتو بیع صحیح ہوجاتی ہے۔
مسئلہ35:بچے کے باپ اور داداکےلیے جائز ہےکہ اپنے نابالغ بچے اور بالغ مجنون یابیوقوف کے مال کو فروخت کرئے یااُن کے مال کےذریعہ خریدکرئے،اسی طرح یہ بچے کے باپ ،داداکےوصی کے لیے جائز ہے،لیکن سب پرلازم ہےکہ مولی علیہم کی مصلحت کی رعایت کی جائے،اوراس میں عدم مفسدہ کافی نہیں ہے۔
اور اگر یہ سب لوگ مفقود ہوں توعادل مجتہد اوراس کے وکیل کی طرف رجوع کیا جائے ،اورعادل مؤمن کے لیے عادل مجتہد یااس کے وکیل تک دسترس نہ ہونے کی صورت میں جائز ہےکہ ان لوگوں کے اموال کواور غائب شخص کے مال کو فروخت کردیں،یاان کے اموال سے کسی شےکو خرید کرلیں،جب اس کام میں اُن کے لیے مصلحت ہواورمصلحت میں سےہے جب اس کام کے ترک کرنے میں ،اُن کے لیے مفسدہ ہو۔
مسئلہ36:جب غصبی مال کو فروخت کیاجائے،پھر مالک فروخت کی اجازت دے دے تو وہ بیع صحیح ہوگی،مال اور اس کا منافع معاملہ کے وقت سے ہی مشتری کےلیے ہوگا، عوض اوراس کامنافع اصلی مالک کےلیے ہوگا،اس میں فرق نہیں ہےکہ غصب کرنے والابیع اپنے لیے کرئےیابیع مالک کےلیےکرئے۔