قیام
قیام:
یہ تکبیرۃ الاحرام ، قیام متصل بہ رکوع کی حالت میں نماز کا واجب رکن ہے ، جو شخص بیٹھ کر عمداً یا سہواً تکبیرۃ الاحرام کہتا ہے اس کی نماز باطل ہوجاتی ہے ،یہی حکم ہے جب کوئی شخص سہواً بیٹھ کر رکوع کرئے یا قوس کی حالت میں بیٹھ کر رکوع کے لیے کھڑا ہو ۔
ان دو مورد کے غیر میں قیام واجب غیر رکنی ہوتاہے جیسے رکوع کے بعد کاقیام اور قرائت کی یا تسبیح کی حالت کا قیام ۔
جب سہواً بیٹھ کر قرائت کی جائے یا بیٹھ کر تسبیح پڑھے اور پھر کھڑاہو اور قیام سے رکوع کرئے پھر متوجہ ہو تو اس کی نمازصحیح ہوگی اور یہی حکم ہے جب رکوع کے بعد قیام بھول جائے یہاں تک کہ دونوں سجدے کرلے۔
مسئلہ 191:جہاں تک ممکن ہو قیام میں معتدل اور سیدھا کھڑا ہونا واجب ہے ،اگر عمداًجھکاہواہویا دونوں جانبوں میں سے کسی ایک کی طرف مائل ہو تواس کی نماز باطل ہوگی،خاص کرکے اگر اس حالت میں قرائت کوجاری رکھے۔
مسئلہ 192:قیام میں تکبیرۃ الاحرام اور قرائت کے وقت طمانیہ واجب ہے یعنی اطمینان کی حالت میں رہے ،احوط ہے کہ اپنے قدموں پر کھڑا ہو،جب تک کہ اسے ترک کرنے کاکوئی صحیح یاعقلائی جوا ز نہ ہو ،احوط ہے کہ قیام میں استقلال ہو اور کسی عصا یا دیوار یاانسان کاسہارا نہ لیاجائے ،جب تک اسے ترک کرنے کا صحیح یا عقلائی سبب نہ ہو۔