تکبیرۃ الاحرام
تکبیرۃ الاحرام:
اسے افتتاحی تکبیر کہتے ہیں ،اس کی صورت یہ ہے:(اللہ اکبر)اس کا مترادف کہنا اور اس کا دوسری زبان میں ترجمہ کرکے کہنا درست نہیں ہے ،جب اللہ اکبر کہہ دیں تو اب نمازگزار پر ہر وہ شے حرام ہوجائے گی جس کا بجالانا نمازگزار کےلیے جائز نہیں ہے یعنی منافیات نماز۔
احتیاط یہ ہےکہ ،ایسا تکبیر کی ابتداء سے ہی کیا جائے اور یہ تکبیر نماز کا واجب رکن ہے، اس تکبیرۃ الاحرام میں عمداً و سہواً کمی ،بیشی کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے ، اگراسے دوسری دفعہ بجالایاجائے تونماز باطل ہوجائے گی پھر تیسری بار کہنی پڑے گی ،اگر چوتھی دفعہ بجالایاجائے تو بھی نماز باطل ہوجائے گی ،پھر پانچویں بار کہنی پڑے گی اسی طرح جفت سے نماز باطل اور طاق سے نماز صحیح ہوتی رہے گی۔
مسئلہ 189:احتیاط واجب ہےکہ،اسے پہلے والی کلام ،دعا وغیرہ سے وصل نہ کیاجائے اور نہ ہی بعد والی کلام بسم اللہ وغیرہ سے وصل کیاجائے۔
مسئلہ190:اس میں قیام تام واجب ہے،اسے عمداً یاسہواً ترک کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے،خواہ وہ ماموم ہو جس نے امام کو رکوع کی حالت میں درک کیاہو یااس کا غیر ہو ،بلکہ فی الجملہ انتظار کرنا واجب ہے یہاں تک کہ تکبیر کے قیام تام میں وقوع کا علم حاصل ہوجائے۔