واجبات نماز
واجبات نماز:
واجبات نماز گیارہ ہیں :
نیت،تکبیرۃالاحرام،قیام،قرائت، ذکر،رکوع،سجود،تشہد،سلام،ترتیب،
موالات،ان میں سے چار ارکان ہیں جن میں جان بوجھ کر یا بھول کر کمی و بیشی سے نماز باطل ہوجاتی ہے :
تکبیرۃ الاحرام،بعض حالات میں قیام،رکوع اور سجودیعنی دونوں سجدے۔
نیت ،اگرچہ اس کی زیادت کافرض ممکن نہیں ہے،مگر یہ اہم ارکان میں سے ہے کیونکہ اس کی کمی سے نماز باطل ہوجاتی ہے،اگرچہ نادانی یا فراموشی کی وجہ سے ہی کیوں نہ ہو ،باقی واجبات غیر رکنی ہیں،جن کے بھول کرکم و زیادہ کرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی ہے ،ان تمام واجبات کو ایک مستقل فصل میں ذکر کرتے ہیں۔
نیت:یعنی فعل کےبجالانے کا قصد اور ارادہ!
جو اللہ سبحانہ کے امر کو انجام دینے کاباعث ہویا اس کی بارگاہ میں تقرب معنوی کاسبب ہو یا اس کی رضا کی طلب کے لیے ہو یا اس کی ناراضگی سے اجتناب کا موجب ہو یا اس لیے کرئے کہ وہ لائق عبادت ہے ،ان میں سے جو قصد ہو کافی ہورہے گا۔
مسئلہ187:نیت کاتلفظ کرنا واجب نہیں ہے ،اس طرح ذہن میں نیت کی تفصیلات کالانا بھی واجب نہیں ہے ،بلکہ کافی ہے کہ جان لے کہ کونسا عمل بجالارہاہے،جیسے دوسرے عرفی عمل انجام دیئے جاتے ہیں،اس حیثیت سے کہ اگر اس سے پوچھاجائے کہ کیا کررہے ہوں تواس کی تمام تفصیلات بتائے گا۔
مسئلہ188:جس نماز کو پڑھنے کاارادہ ہو ،اس نماز کی تعیین کرنا معتبر ہے،جب وہ صلاحیت رکھتی ہو کہ اسے دو متمیز وجہ میں سے ایک کے مطابق بجا لایا جا سکے ، تعیین اجمالی کافی ہے جیسے وہ عنوان جس سے ذمہ مشغول رہے (جب وہ متحد ہو)یا جو اولاً مشغول ہے (جب وہ متعدد ہو)یااس کی مثل۔