ستر اور ساتر

| |عدد القراءات : 14
  • Post on Facebook
  • Share on WhatsApp
  • Share on Telegram
  • Twitter
  • Tumblr
  • Share on Pinterest
  • Share on Instagram
  • pdf
  • نسخة للطباعة
  • save

ستر اور ساتر:

 نماز اور اس کے توابع میں ،جہاں تک ہوسکے   شرمگاہ کاچھپاناواجب ہے ،حتی کہ احتیاط واجب کی بناء پر سجدہ سہو میں بھی شرمگاہ  کاچھپاناواجب ہے ،اگرچہ وہاں آس پاس دیکھنے والا کوئی نہ ہو یا یہ شخص اندھیرے میں نماز اداکررہاہو۔

مسئلہ169:مردکی شرمگاہ  اُس کی آگے ،پیچھے والی جگہ ہے،یعنی اس کا عضو تناسل ،خصیتین،پیٹھ کا حلقہ اور بناء براحتیاط کے ، ان کے درمیان کی جلد جسے عربی میں عجان کہتے ہیں۔

عورت کی شرمگاہ ،اُس کا سر اور بالوں سمیت  سارا بدن ،سوائے اس کے چہرے کی وہ مقدار جسے وضو میں دھویاجاتاہے،سوائے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور دونوں قدموں کے ظاہر اور باطن کے۔

ضروری ہے کہ ستر کی حدود سے کچھ زیادہ کو ازباب مقدمہ  کے چھپائے،تاکہ واجب کے حصول کا علم اور یقین حاصل ہوجائے۔