قبلہ
قبلہ
اُس جگہ اور مکان کی طرف اجمالی طور پر منہ کرنا واجب ہے ، جس میں کعبہ شریف واقع ہے اور کعبہ کی طرف منہ کرناتب درست ہوتاہے ،جب کعبہ کی تعیین ممکن ہو اور اگر کعبہ کی تعیین ممکن نہ ہو تو کعبہ کی سمت کی طرف رخ کریں ،جس سے عرف کہے کہ اس کامنہ کعبہ کی طرف ہے ۔
مسئلہ167:سوائے اس کے نہیں ہے کہ کعبہ ہی کی طرف منہ کرناواجب ہے،جب کوئی شخص دقت سے جان لے کہ میرا منہ کعبہ کی طرف ہے تو اس کے لیے سجدے والی جگہ سے ایک بالشت اختیاراً دائیں و بائیں انحراف کرنا جائز ہے۔
مسئلہ168: قبلہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا واجب ہے ۔
کعبہ کی شناخت کے چند طریق ہیں:
1۔ اسے کعبہ کی سمت اور جہت کاعلم ہو۔
2۔کعبہ کی سمت اور جہت پر بینہ (گواہ)قائم ہو۔
3۔کعبہ کی سمت اور جہت کی بابت ثقہ شخص خبر دے۔
4۔اگر کسی کےہاں مہمان ہے ،تو گھر والے کعبہ کی سمت اور جہت کی بابت خبردیں۔
5۔ اگر کسی ایسے شخص کے پاس جائے جو اس جگہ کام کرتاہے اور وہ کعبہ کی سمت اور جہت کی خبر دے ۔
6۔مسلمانوں کے شہر کے قبلہ پر، اُن کی نمازوں پر ،اُن کی قبروں پر،اُن کے محرابوں پر اعتماد کرنا جائز ہے۔