خون حیض
خون حیض
غسل حیض کا سبب،خون حیض کا نکلنا،جسے بالغ عورت ہر مہینے اپنے عادی مقام سے خارج ہوتے دیکھتی ہے،حیض تب متحقق اور ثابت ہوتاہے جب خون شرمگاہ سے نکلتاہے،اگر خون رحم کے اندر سے چلے لیکن شرمگاہ سے باہر نہ آئےتواس پر حیض کا حکم جاری نہیں ہوگا،لیکن اگر خون شرمگاہ سے نکلے،اگرچہ کم ہی ہویا روئی وغیرہ پر لگ جائے تواس پر حیض کاحکم جاری ہوگا،اگرچہ اس کے بعد خون نکلنا بند ہوجائے،اور شرمگاہ کےداخل میں رہ جائے۔
خون حیض کے لیے صفات ہیں، جواسے دوسرے خونوں سے تمیز دیتی ہیں،یہ خون غالباً سیاہ یا سرخ وگرم ہوتاہےجو اچھل کر گرمی کے ساتھ نکلتاہے،خون استحاضہ اس کے برخلاف ہوتاہے،اس میں یہ صفات نہیں ہوتی ہیں،اس کارنگ زردہوتاہے۔
جب عورت حیض والی صفات کا خون دیکھے تو چاہیے کہ اسے حیض قرار دے (حیض کی بیان کی جانے والی شرطوں کی رعایت کرئے)،نماز و روزے کو چھوڑ دے ،اسی حالت پر تین دن تک باقی رہے،اگر اس مدت میں اسی حالت پر رہے تویہ حیض ہوگا،اگر صفات محفوظ نہ رہ سکیں ،یعنی اگر خون کارنگ کمزور پڑجائے،اورزرد ہو جائے ، توحیض نہیں ہوگا،یہ استحاضہ ہوگا ،اس پر لازم ہے کہ نماز وروزہ کی قضاء بجالائے۔