کرونا وائرس دنیا کو بدل رہا ہے اور اسے دوبارہ تشکیل دے رہا ہے

| |عدد القراءات : 427
کرونا وائرس دنیا کو بدل رہا ہے اور اسے دوبارہ تشکیل دے رہا ہے
  • Post on Facebook
  • Share on WhatsApp
  • Share on Telegram
  • Twitter
  • Tumblr
  • Share on Pinterest
  • Share on Instagram
  • pdf
  • نسخة للطباعة
  • save
کرونا وائرس دنیا کو بدل رہا ہے اور اسے دوبارہ تشکیل دے رہا ہے
۔ کرونا وائرس سبب بنا کہ مختلف اقوام کا اخلاق،ان کی آئڈیالوجیز،ان کی اقدار اور ان کے اصولوں کی بھی جانچ پڑتال ہو۔ ہم نے دیکھا کہ ہمارے ملک میں رضاکاروں کی ایک بڑی تعداد اس بیماری میں مبتلا لوگوں کے علاج معالجے اور ان کی خدمت کےلیے پہنچ گئی، جو لوگ اس مرض کی وجہ سے فوت ہوگئے ان کو پوری عزت اور احترام کے ساتھ دفن کیا اور یہ خدمات ابھی جاری و ساری ہیں۔یہ ایسے خاندانوں کی مدد کرتے ہیں جن کا معاش کرفیو اور قرنطین کی وجہ سے رکا ہوا ہے؛ ان کو مفت میں راشن فراہم کرتے ہیں۔ عوامی سہولیات اور سڑکوں کی جراثیم کشی اور صفائی ستھرائی کی خدمات انجام دیتے ہیں۔ہم دیکھتے ہیں کہ بعض مغربی حکومتیں Herd immunity کی پالیسی کو عملی جامہ پہنانے پر زور دیتی ہیں جس کا مطلب ہے لوگوں کی حفاظت کے لئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنا اور لوگوں کو اپنے حال پر چھوڑ دینا تاکہ جن کا دفاعی نظام immune system مضبوط ہے وہ نجات پیدا کریں اور جن کا دفاعی نظام کمزور ہے جیسے بوڑھے حضرات اور وہ لوگ جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں تو وہ مرجائیں، یہاں تک کہ نجات پیدا کرنے والوں کی نجات کے ساتھ اور مرنے والوں کی موت کے ساتھ اس وائرس کا خاتمہ ہو تاکہ حکومت کو معاشرتی امداد کی رقم ادا کرنے سے چھٹکارا مل سکے جوکہ ان کے نقطہ نظر کے مطابق ریاست پر مالی بوجھ ہیں ، حالانکہ ان کو جو کچھ ادا کیا جاتا ہے وہ ٹیکس محصول ہے جو وہ اپنے کام کی مدت کے دوران ادا کررہے تھے۔ اس طرح ، ان کے انسانی وقار کو کچل دیا گیا ، خاص طور پر بزرگ جو کہ ہماری شریعت میں پوری عزت اور احترام کے مستحق ہیں۔