قرآن کی طرف پلٹنے کی ضرورت
قرآن کی طرف پلٹنے کی ضرورت
جو کچھ بیان ہوا اس کے بعد قرآن کی طرف پلٹنے اور اس کے سائے میں زندگی گزارنے کی مذید وجوہات اور اسباب و علل کو بیان کرنے کی ضرورت ہے۔ اور کیا ابھی تک کسی کو اس نقصان کا ادراک نہیں ہوا جو قرآن سے دوری کی وجہ سے اٹھانا پڑتا ہے۔ تو ، آئیے ہم سب قرآن کریم کی طرف لوٹ آئیں ، توبہ کریں اور نادم ہوں ، اس سے التماس کریں کہ وہ ہماری امامت اور خداوند متعال کی طرف ہماری رہنمائی کے لئے واپس آجائے ، اور ہمیں اس مقدس کتاب کو اس کی تنہائی سے نکالنے کے ایک طریقہ کے بارے میں سوچنا ہے جو ہم نے اس پر مسلط کی ہے اور اجتماعی زندگی میں اس کے کردار کو متحرک کرنا ہے۔
اگر آپ کہتے ہیں:یہ سب قرآن کی تعلیم،اس کےحفظ و تجوید اور اس کے قوانین کے بیان سے حاصل ہوسکتا ہے۔ تو میں کہوں گا: میں ان سب کا احترام کرتا ہوں البتہ یہ چھلکے میں دلچسپی ہے ، اور اہم چیز گودا ہے،لفظ ایصال معنی کےلیے ایک ٹول ہے، معنی کو حفظ کرنے کےلیے ایک چھلکا ہے اور معنی ذہن میں منتقل کرنے کےلیے ایک ابزار ہے۔کیا چھلکا کو اہمیت دینا اور لب و گودا کو ترک کرنا کافی ہے؟ ضرورت اس بات کی ہے کہ قرآن کو اس کی روح، مضامین، معانی،افکار اور مفاہیم سمیت زندگی میں لوٹا دیا جائے، اور اس میں کوئی شک نہیں اس کےلیے پہلا قدم تلاوت کا اہتمام کرنا، اس کے الفاظ کے معانی کی معرفت حاصل کرنا اور عربی قواعد کو مخارج حروف پر تطبیق کرنا ہے۔