سونامی طوفان پر تعلیقہ (اظہار خیال(

| |عدد القراءات : 544
  • Post on Facebook
  • Share on WhatsApp
  • Share on Telegram
  • Twitter
  • Tumblr
  • Share on Pinterest
  • Share on Instagram
  • pdf
  • نسخة للطباعة
  • save

سونامی طوفان پر تعلیقہ (اظہار خیال(
جناب شیخ (دامت برکاتہ) نے ہفتے کے دن، 19 ذی القعدہ، کو شہر نہروان کے کچھ باشندوں اور جماعت فضلاء کی ثقافتی دفتر کے اعضاء سے ملاقات کی۔ اور انہوں نے اس منطقے کی تاریخی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ منطقہ امیر المومنین کے قدم مبارک سے شرف ياب ہوئی ہے جب وہ جنگ نہروان کے لیئے یہاں سے گزرے، اور اس میں شھید مظلوم عبد اللہ کی قبر مبارک ہے جو جلیل القدر اور خدا کی راہ میں سختیاں جھیلنے والے صحابی خباب ابن الارت کے بیٹے ہیں، جو کہ اس منطقہ میں امیر المومنین کے نمائندہ تھے۔
جناب شیخ نے انڈونیشیا کے جزیرہ سومطرہ کے نزدیک واقع سمندر كى نچلى سطح کو نشانہ بنانے والے زلزلے كے بارے ميں اپنے خیالات کا اظہار کیا. يہ (زلزلہ)سونامی طوفان کا سبب بنا اور کئی ممالک کے ساحلوں کو نشانہ بنایا، اور اس کا اثر چھے کیلومیٹر تک پہونچا، اور صومال اور کینیا کے دسیوں عوام کی موت کا سبب بنا۔
اور جناب شیخ نے جرمنی کے ایک سیاح کی بات نقل کی جو تھائی لینڈ میں حادثے کا شکار ہوئے تھے، اس نے اپنی آنکھوں سے فطرت اور ہولناك سمندر کا غضب دیکھا، اوربڑے ممالک کو دعوت دی کہ وہ فطرت کو غضبانک نہ کریں۔
اور جناب شیخ نے اس پر اپنی نظر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اس بات كو اس کی حقیقی شکل میں باقی رکھیں تو اس میں ایک صحیح درس ہے؛ چونکہ اگر انسان طبیعت (فطرت) کو غلط استعمال کرے، اس میں ایٹمی تجربات کرے، ماحول کو آلودہ کرے، اور حرارت کو دبائے رکھے تو یہ ماحولیاتی توازن میں خرابی کا سبب بنتا ہے جسکی وجہ سے اس طرح کے حادث وجود میں آتے ہیں اور سب سے پہلے انسان ہی ان کی قربانی بن جاتا ہے۔
اگر ہم اس سیاح کی بات کا حقیقی معنی سمجھیں جو کہ یہ ہے: جب انسان اپنے خالق کے فرمان سے سرکشی کرے اور اسکی شریعت کی نافرمانی کرے، تو قوانین کائنات اس کے خلاف جاری ہوتے ہيں، برخلاف اس کے کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے اور اس کی شریعت کا پابند ہو جائے (وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آَمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ). "اگر گاؤوں والے ايمان لے آئيں اور تقوى اختيار كريں تو ہم ان پر زمين و آسمان كى بركات كهول دينگے".

آپ نے مزید کہا کہ فی الحال ہمیں اس بات کا اعلان نہیں کرنا چاہیئے چونکہ اس وقت مطلوبہ موقف یہ ہے کہ متاثرین اور زخمیوں کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھائیں۔ اور اس طرح کا کلام ان کی تکلیف میں اضافہ کرے گا، مگر یہ کہ حالات صحیح ہونے کے بعد گزشتہ مرحلے نظر اور جانچ پڑتال کریں، تاکہ اس سے درس وعبرت حاصل کرسكیں اور غلطیاں درست کریں.
اعداد وشمار کے مطابق آٹھ ہزار سیاح جن میں سے اکثر امریکا اور سویڈن سے تھے، اس حادثے میں مفقود ہوگئے ہیں، اور کوئی شک نہیں کہ ان کی فحاشیت وگناہ اور وہاں کے لوگوں كے ساتھ تعاون کرنے کے سبب یہ حادثہ پیش آیا۔

* آیت اللہ شیخ یعقوبی (دام ظلہ) کی نہروان کےبعض باشندوں کے ساتھ ایک ملاقات جسكو مجلہ صادقین کے عدد نمبر 12 کے دوسرے صفحے میں نشر کیا گیا،جو 2 ذی الحجہ 1425، بمطابق 13 دسمبر 2005 کو صادر ہوا۔